خداوندا کریما بادشاہا
خداوندا کریما بادشاہا
عزیزا منعما آمرزگارا
اے اللہ تعالیٰ کرم کنے والے بادشاہ! میرے محبوب نعمتیں بخشنے والے اور معاف و در گذر کرنے والے۔
زحد بگذشتہ است گر ناپسندی
کنی فضل و عنایت ایں گدا را
اے اللہ! اگر میں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا جسے تو نے ناپسند فرمایا، تو اس حالت میں بھی یہ فقیر و گدا تیرے فضل و عنایت کا طلب گار ہے۔
ندارم غیر تو دیگر پناہے
پناہے ہر دو عالم را پناہا
اے اللہ! تیرے سوا کوئی پناہ دینے والا نہیں، دونوں جہانوں میں تو ہی مجھے پناہ دینے والا ہے۔
توئی مقصود ما از ہر دو عالم
توئی موجود پنہاں آشکارا
اے اللہ! دونوں جہانوں میں میرا مقصود تو ہی ہے، تو ہی ہر ظاہر و پوشیدہ شے میں موجود ہے۔
ز انعامت ہمیدوں چشم دارم
ببخشی بر من مسکیں گدارا
اے اللہ! میں تیرے انعام و اکرام کا امیدوار ہوں، بس مجھ مسکین کی خطاؤں اور لغزشوں کو معاف کردے۔
کہ ہست عثماں بجاں مشتاقِ دیدار
نمای روی خود پروردگارا
اے اللہ عثمانؔ دل و جان سے تیرے دیدار کا چاہنے والا ہے، بس اے پروردگار! تو اسے اپنے دیدار سے نواز دے۔
- کتاب : دیوان لعل شہباز قلندر (Pg. 223)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.