مپرس از حال من غفلت مآبم
مپرس از حال من غفلت مآبم
کہ چوں مخمل سراپا صرف خوابم
مجھ جیسے غافل کی حالت مت پوچھ
میں مخمل کی طرف محوِ خواب ہوں
بجز لب تشنگی اندر گرہ نیست
چو گوہر گو سراپا غرق آبم
تشنگی کے علاوہ میرے پاس کچھ نہیں ہے
گرچہ میں گوہر کی طرح غرقاب ہوں
چہ شد بخت بلندم بر فلک برد
ہلال آسا ہماں پا در رکابم
اگر میری بلند قسمت مجھے فلک پر لے گئی تو کیا ہوا
ہلال کی طرح میں اب بھی پابہ رکاب ہوں
بجز دریا نہ بیند ہیچ اے دردؔ
بہر جا وا شود چشم حبابم
جہاں بھی حباب جیسی میری یہ آنکھ کھلتی ہے
دردؔ کو دریا کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.