Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ما شما را نور مطلق دیدہ ایم

رومی

ما شما را نور مطلق دیدہ ایم

رومی

MORE BYرومی

    ما شما را نور مطلق دیدہ ایم

    نور مطلق را ہمہ حق دیدہ ایم

    ہم نے تمہیں نور مطلق دیکھا ہے

    نورمطلق کو ہم نے حق دیکھا ہے

    ما بر آں دریا کہ قعرش نا پدید

    ہستیٔ خود را چو زورق دیدہ ایم

    ہم وہ دریا ہیں جس کا کوئی کنارہ نہیں ہے

    ہم نے اپنی ہستی کو کشتی کی طرح دیکھا ہے

    عاشق و معشوق را در ہر دو کون

    از جناب عشق مشتق دیدہ ایم

    عاشق ومعشوق کو دونوں جہان میں

    ہم نے جناب عشق سے مشتق دیکھا ہے

    حجلہ ذرات مخلوقات را

    ذکر گویاں با انا الحق دیدہ ایم

    ذرات مخلوقات کے پردہ عروسی کو

    ذکرکوشوں نے اناالحق کے ساتھ دیکھا ہے

    رونق گیتی بجام راوقست

    ذوقہا از جام راق دیدہ ایم

    دنیا کی رونق شراب صافی سے ہے

    ہم نے صاف جام میں ہی ذوق دیکھا ہے

    ہر مقید را کہ یابی در جہاں

    ما بچشم دوست مطلق دیدہ ایم

    دنیا میں تمہیں جو بھی مقید ملے

    ہم نے اسے دوست مطلق کی آنکھ سے دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے