ما شما را نور مطلق دیدہ ایم
نور مطلق را ہمہ حق دیدہ ایم
ہم نے تمہیں نور مطلق دیکھا ہے
نورمطلق کو ہم نے حق دیکھا ہے
ما بر آں دریا کہ قعرش نا پدید
ہستیٔ خود را چو زورق دیدہ ایم
ہم وہ دریا ہیں جس کا کوئی کنارہ نہیں ہے
ہم نے اپنی ہستی کو کشتی کی طرح دیکھا ہے
عاشق و معشوق را در ہر دو کون
از جناب عشق مشتق دیدہ ایم
عاشق ومعشوق کو دونوں جہان میں
ہم نے جناب عشق سے مشتق دیکھا ہے
حجلہ ذرات مخلوقات را
ذکر گویاں با انا الحق دیدہ ایم
ذرات مخلوقات کے پردہ عروسی کو
ذکرکوشوں نے اناالحق کے ساتھ دیکھا ہے
رونق گیتی بجام راوقست
ذوقہا از جام راق دیدہ ایم
دنیا کی رونق شراب صافی سے ہے
ہم نے صاف جام میں ہی ذوق دیکھا ہے
ہر مقید را کہ یابی در جہاں
ما بچشم دوست مطلق دیدہ ایم
دنیا میں تمہیں جو بھی مقید ملے
ہم نے اسے دوست مطلق کی آنکھ سے دیکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.