معنی حسن تو در صورت جاں می بینم
عکس رخسار تو در جام جہاں می بینم
1. اے محبوب ازل! میں تیرے حسن معنوی کو اپنی روح میں متشکل دیکھ رہا ہوں۔ تیرے رخسار کا عکس میں دنیا کے پیمانے میں دیکھ رہا ہوں۔
دفتر حسن بتاں را بہ نظر می آرم
از تو در ہرورقے نام و نشاں می بینم
تو یقینی و جہاں جملہ گماں منم بہ یقیں
مدتے شد کہ یقیں را زگماں می بینم
2. حسینوں (مجازی) کے پورے دفتر پر جب میں غور کرتا ہوں تو اس کے ہر ورق پر تیرا ہی نام ونشان دیکھتا ہوں۔
تو مرا مغربیؔ از من بمن و در من بیں
چند گوئی کہ ترا در دگراں می بینم
3. اے محبوب! تو حقیقت ہے، اور تمام جہان وہم اور تخیل ہے۔ ایک مدت سے میں نگاہ یقین سے دنیائے وہم وتخیل میں رہتے ہوئے یقین کو (یعنی تیری ذات کو) دیکھ رہا ہوں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 247)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.