من عاشق جمال لقائے محمدم
من عاشق جمال لقائے محمدم
پروانۂ فروغ ضیائے محمدم
میں محمد کی ملاقات کے جمال کا عاشق ہوں
میں محمد کی روشنی کے فروغ کا پروانہ ہوں
لطف محمدم ز کجا ترک من کند
چو ترک خویش کردہ برائے محمدم
بھلا مجھےمحمد کا لطف وکرم کیوں نہ حاصل نہ ہو
میں نے تو اپنی پوری کائنات محمد کے حوالے کر دی ہے
از لطف کردگار بہ چندیں رضائے من
نبود عجب کہ بودہ رضائے محمدم
یہ حیرت کی بات قطعی نہ ہوگی کہ
کسی دن میری رضا محمد کی رضا نہ بن جائے
از آفتاب روز قیامت حسنؔ چہ باک
چوں در پناہ ظل لوائے محمدم
اے حسنؔ مجھے قیامت کے دن کے سورج کا کیا خوف
میں جب محمد کے جھنڈے کے سائے کی پناہ میں ہوں
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 194)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.