من چو با جاناں رسائی یافتم
من چو با جاناں رسائی یافتم
قبضہ بر ملک خدائی یافتم
جب محبوب تک میری رسائی ہوگئی
ملک خدائی پر میں قبضہ کر لیا
عاشقے بودم کنوں از وصل یار
عشوہ ہائے دلربائی یافتم
میں عاشق تھا لیکن وصلِ یار کے سبب
اب مجھے عشوۂ دلربائی حاصل ہوگئی
دلبرا از لطف و احسان شما
بندۂ بودم خدائی یافتم
اے محبوب! تمہاری مہربانی اور احسان سے
بندہ ہوکر بھی میں نے خدائی حاصل کرلی
جملہ سامان شہنشاہی نہاں
در تہہ دین گدائی یافتم
میں نے شہنشاہی کا پورا سامان
مذہب کی تہہ میں پوشیدہ دیکھا
اشرفیؔ سر نہاں چوں شد عیاں
از خودی در خود جدائی یافتم
اے اشرفیؔ جب پوشیدہ راز ظاہر ہوگیا
مجھے خودی سے نجات حاصل ہوگئی
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 251)
- مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.