Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منم کہ گوشۂ میخانہ خانقاہ منست

حافظ

منم کہ گوشۂ میخانہ خانقاہ منست

حافظ

MORE BYحافظ

    منم کہ گوشۂ میخانہ خانقاہ منست

    دعائے پیر مغاں ورد صبح گاہ من است

    میں وہ ہوں کہ میخانہ کا گوشہ ہی میری خانقاہ ہے، پیر مغاں کی دعا ہی میرا صبح کا وظیفہ ہے۔

    ز بادشاہ و گدا فارغم بحمد اللہ

    گدائے خاک در دوست پادشاہ منست

    الحمداللہ ! میں بادشاہ و گدا دونوں سے بے نیاز ہوں، خاک در دوست یعنی آنحضور کے آستان آسمان جاہ کا معمولی خدمت گار، میرا بادشاہ ہے۔

    غرض ز مسجد و مے خانہ ام وصال‌ شماست

    جز نام ایں خیال ندارم خدا گواہ منست

    مسجد و میخانہ سے میری غرض تمہارا وصل حاصل کرنا ہے، خدا گواہ ہے کہ اس کے علاوہ میرے دل میں کوئی خیال نہیں ہے۔

    مرا گدائے تو بودن ز سلطنت خوش تر

    کہ زل جور و جفائے تو عز و جاہ منست

    میرے لیے تمہارے در کا گدا بننا سلطنت ملنے سے زیادہ اچھا ہے، کیوں کہ تمہارے جور و جفا کی ذلت میرے لیے عز و جاہ کے برابر ہے۔

    گنہ گرچہ نبود اختیار ما حافظؔ

    تو در طریق ادب باش گو گناه منست

    اگر چہ گناہ میرے اختیار میں نہیں ہے حافظؔ لیکن ادب کا طریقہ یہ ہے کہ کہو کہ گناہ میرا ہے۔

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    بخشی سلامت علی

    بخشی سلامت علی

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 158)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے