مریضم چشم جادوئے محمد
گرفتارم با گیسوئے محمد
میں حضور کی سحر آفریں نظر کامریض ہوگیا ہوں،
میں ان کی زلفوں کا قیدی ہوچکا ہوں۔
جبینش مطلع صبح مسرت
ہلال عید ابروئے محمد
ان کی پیشانی صبح کی طرح پُر مسرت ہے،
عید کے چاند کی طرح خم دار اُن کے ابرو ہیں۔
ز مزگانش جگر شد پارہ پارہ
دلم زخمی ابروئے محمد
آپ کی مژگاں پلکوں نے میرا جگر پارہ پارہ کر دیا ہے،
آپ کے ابرو نے میرا دل زخمی کر دیا ہے۔
با امید شفاعت روز محشر
نگاہ عاصیاں سوئے محمد
شفاعت کی امید رکھے ہوئے روز محشر
گنہگاروں کی نظر حضور کی رستے کی جانب ہوں گی۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.