بتا ایں چہ حسن طرح دار داری
بتا ایں چہ حسن طرح دار داری
کہ ہر جا ہزاراں پرستار داری
1. اے معشوق! تو یہ کیسا طرح دار حسن رکھتا ہے، ہر جگہ ہزاروں عاشق رکھتا ہے (یعنی دونوں جہان میں تیرے عشاق کی کثرت ہے)۔
بہر تار زلف گرہ دار صد خم
بہر خم ہزاراں گرفتار داری
2. تیری گھنگرالی زلف کے ہر تار میں سوخم ہیں اور ہر پیچ میں ہزاروں دلوں کو گرفتار کررکھا ہے۔
بی بیعانہ نقدے دل و جاں گرفتی
زسودائے من گرم بازار داری
3. اے محبوب! تونے بیعانہ کے طورپر میرے دل وجان کا نقد لے لیا۔ میرے اس سودے سے تونے اپنا بازار حسن گرم کر رکھا ہے۔
بہ بندے اے محیؔ چشم از ہر دو عالم
اگر یک نظر شوق دیدار داری
4. اے محی! دونوں جہان سے آنکھیں بند کرلو، اگر (اس معشوق ازلی کو) ایک نظر دیکھنے کا شوق رکھتے ہو۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 321)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.