مطرب خوشنوا بگو تازہ بہ تازہ نو بہ نو
بادۂ دل کشا بجو تازہ بہ تازہ نو بہ نو
1۔اے خوش آواز گو یے تازہ اور نیا نیا گاؤ۔ دلکش شراب ڈھونڈ تازہ تازہ اور نیا نیا
با صنمے چوں لعبتے خوش بنشیں بہ خلوتے
بوسہ ستاں بہ کام از او تازہ بہ تازہ نو بہ نو
2۔ گڑیا جسے صنم کے ساتھ تنہائی میں مرنے سے بیٹھ۔مقصد کے مطابق اس کے بوسے لے تازہ تازہ اور نیانیا
بر ز حیات کے خوری گر نہ مدام مے خوری
بادہ بخور بیاد او تازہ بہ تازہ نو بہ نو
3۔ تو زندگی کا پھل کیسے کھائے گا اگر ہمیشہ شراب نہ پیے گا۔اس کی یاد میں تازہ اور نئی نئی شراب پی
شاہد دل ربائے من می کند از برائے من
نقش و نگار و رنگ و بو تازہ بہ تازہ نو بہ نو
4۔ میرا دل با معشوق میرے لئے۔ تازہ تازہ اور نیا نیا نقش ونگار اور الگ الگ اختیار کرتا ہے۔
باد صبا چو بہ گزری بر سر کوئے آں پری
قصۂ حافظ اش مگو تازہ بہ تازہ نو بہ نو
5۔ اے باد صبا اگر تو اس پری کے کوچہ سے گزرے۔ تو اسے حافظ کا تازہ تازہ اورنیا نیا قصہ سنادے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.