Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

پیرمجیب ما بیا دست غلام خویش گیر

نصر پھلواروی

پیرمجیب ما بیا دست غلام خویش گیر

نصر پھلواروی

MORE BYنصر پھلواروی

    پیرمجیب ما بیا دست غلام خویش گیر

    بس کہ قریب ما بیا دست غلام خویش گیر

    1. اے پیر مجیب!آئیے اور اپنے غلام کی دستگیری کیجئے، میرے اور قریب آجایئے، اپنے غلام کا ہاتھ تھامئے۔

    دردِ دل ما را ببیں بہر خدا شفا طلب

    نیکِ طبیب ما بیا دست غلام خویش گیر

    2. ہمارے درد بھرے دل کو دیکھئے اور اس کی شفا ڈھونڈئے۔ ہمارے اچھے طبیب! آئیے اور دستگیری فرمایئے۔

    غم زیکے ہزار شد تاب و تواں فرار شد

    بہر شکیب ما بیا دستِ غلام خویش گیر

    3. غم ہزاروں ہوگئے اور ضبط وتحمل اور قوتِ برداشت اب نہیں رہی۔ ہماری شکیبائی کے لئے آیئے اور اپنے غلام کی دستگیری کیجئے۔

    نصرؔ غلام تو کنوں موئے سیہ سپید کرد

    یار حبیب ما بیا دست غلام خویش گیر

    4. آپ کے غلام نصر کے تو اب بال بھی سفید ہو چلے (انتظار میں) ہمارے حبیب کے حبیب! آئیے اور اپنے غلام کی دستگیری کیجئے۔ (حضرت نصر! اپنے جد مکرم تاج العارفین مخدوم شاہ مجیب اللہ قادری قدس سرہ سے استغاثہ کررہے ہیں جوان کے مرشد سلسلہ بھی ہیں۔ انہوں نے نسبت ارادت کی بنا پر خود کو غلام ٹھہرایا ہے جب کہ وہ جانشین سجادۂ مجیبی بھی تھے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 218)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے