نیست تنہا خلق در مدح وثنانیت یا رسول
نیست تنہا خلق در مدح وثنانیت یا رسول
می کند مدح و ثنایت خود خدایت یا رسول
1. یا رسول اللہ!آپ کی مدح و ثنا میں مخلوق اکیلی نہیں ہے ۔ خود خدا بھی آپ کا ثنا خواں اور مداح ہے۔
رحمت و خلق تو باہر ناکس و کس یکسراست
مرحبا صد مرحبا صد مرحبایت یا رسول
2. آپ کی رحمت اور آپ کی خو خلقی، لائق ونالائق سب کے لئے برابر ہے۔ یا رسول اللہ! آپ کو مرحبا صد مرحبا۔
یک نظر فرما کہ حل مشکلات ما شود
بردرت می باشم و ہستم گدایت یا رسول
3. ہمارے حل مشکلات کے لئے ایک نگاہ م پر فرمایئے، یا رسول اللہ! میں آپ کے در پر ہوں اور آپ کا گدا ہوں۔
گونیم من لائق تشریف تو شاہا ولے
دارم از ذات تو امید عنایت یا رسول
4. شاہا! گرچہ میں اس لائق نہیں ہوں کہ آپ مجھ تک تشریف لائیے، لیکن آپ کی ذات گرامی سے یارسول اللہ! امیدوار عنایت ہوں۔
خان و مان و صبر و جان و دین و ایمان و دلم
ساز وسامانم ہمہ بادا فدایت یا رسول
5. میرے گھربار، دل وجان وصبروقرار، دین وایمان اور دنیا کے یہ ساز وسامان سب آپ پر فدا ہوں یا رسول اللہ۔
سایۂ زلفت کہ دارد برسر خود نصرؔ تو
تاابد ماند دریں ظل حمایت یا رسول
6. آپ کی زلف کا سایہ جو نصر کے سر پر ہے، (اشارہ اس موئے مبارک نبوی کی طرف ہے جو خانقاہ مجیبی میں محفوظ ہے) اس کی حمایت کا سایہ یا رسول اللہ! ہمیشہ رہے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 232)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.