شمع رویت چراغ ہر خانہ
شمع رویت چراغ ہر خانہ
ہر دل از سوز عشق پروانہ
1. آپ کے چہرۂ مبارک کی شمع سے (مسلمان کا) گھر روشن ہے۔
روشن از جلوۂ جمال تو شد
ہر درو بام ما و کاشانہ
2. آپ کے جلوۂ جمال سے ہر بام ودر اور ہم لوگوں کے کاشانے روشن ہوگئے۔
از جمال توکعبہ شد قبلہ
پیش ازیں ورنہ بود بتخانہ
3. آپ کے جمال کا فیض ہے کہ کعبہ قبلہ بنا، ورنہ اس سے پہلے تو بت خانہ تھا۔
قدمے نہہ کہ خانہ خانۂ تست
جلوہ فرمائے بے حجابانہ
4. تشریف لایئے کہ یہ گھر بھی آپ کا گھر ہے۔ بے تکلف جلوہ افروزی فرمائیے۔
اے پری سایہ نافگندہ بسر
بوئے زلف توکرد دیوانہ
5. اے محبوب! کسی پری نے میرے سرپر سایہ نہیں ڈالا ہے بلکہ تیری بوئے زلف نے ہی دیوانہ بنا رکھا ہے ( یعنی میری دیوانگی اور میرا جنون کسی آسیب وپری کے اثر سے نہیں ہے، بلکہ اے محبوب! یہ تمہاری زلف کی بوکا سودا ہے، جو میرے سر میں سمایا ہوا ہے)۔
نصرؔ چوں شد غلام درگہ تو
خسروا یک نگاہ شاہانہ
6. نصر جب آپ کے در کا غلام ہوگیا، تو اے بادشاہ! اس پر ایک نگاہ شاہانہ ڈالیے۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 289)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.