Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نمی خواہم کہ مارا برسرافلاک بنشانی

نصر پھلواروی

نمی خواہم کہ مارا برسرافلاک بنشانی

نصر پھلواروی

MORE BYنصر پھلواروی

    نمی خواہم کہ مارا برسرافلاک بنشانی

    بکوئے خویشتن یکدم بروئے خاک بنشانی

    1. مجھے آرزو نہیں ہے اے حبیبِ دو عالم کہ آپ مجھے بلند و بالا تخت پر بٹھائیں۔ اپنی گلی میں تھوڑی دیر کے لئے زمین ہی پر بٹھائیے۔

    تکلف بر طرف کن از من مسکیں چہ اندیشی

    چہ باشد گربہ بزم خود مرا بے باک بنشنانی

    2. مجھ بےمایہ ومفلس سے کیا خوف ہے۔ تکلف کو ترک کرتے ہوئے اپنی مجلس کا اذن مجھے بخش دیجئے، کیا بگڑے گا اگر آپ مجھے اپنی بزم میں بے باکانہ بٹھائیں گے۔

    چو دلہا شاد گردانی زفیض رحمت عامت

    مبادا نصرؔ را با خاطر غمناک بنشانی

    3. جب آپ اپنی رحمت کے فیض عام سے دلوں کو شاد فرماتے ہیں تو کہیں ایسا نہ ہو کہ اپنے نصر کو غمگین ومحزون بیٹھا چھوڑ دیں۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 318)
    • Author :شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے