Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بسرت کہ جز سر زلف تو بسرم سردگرے نشد

نصر پھلواروی

بسرت کہ جز سر زلف تو بسرم سردگرے نشد

نصر پھلواروی

MORE BYنصر پھلواروی

    بسرت کہ جز سر زلف تو بسرم سردگرے نشد

    برخت کہ جز رخ تو گہے برخ دگر نظرے نشد

    1. حضرت محمد ہمارے لئے بطور گلزار ہیں، ہم اس گلزار کے بلبل ہیں، ہم اس چمن میں مثل نرگس حیراں ہیں۔ ہماری دید، آنحضرت ہیں۔

    چو سگم کمیں بہ سگان تو و از جملہ بے قدرم ولے

    بدرت کہ جز در پاک تو بدر دگر گزرے نشد

    2. فاختہ کو سرو پر ناز ہے، بلبل گل پر فریفتہ ہے، لیکن ہم تو عاشق بیدل ہیں،وہی ہمارے غمخوار ہوں گے۔

    ہمہ شب ہمی گزرد مرا بخیال وصل تو تا سحر

    من و آہ نالہ کہ یک شبے بوصال تو سحرے نشد

    3. قیامت کے دن ہمیں جزا اور سزا کا اندیشہ نہیں ہوگا جب محشر میں آپ ہمارے غمخوار ہوں گے۔

    دل و جان و صبر و قرار من بیک آمد تو زدست رفت

    متحیرم بہ چنیں روش کہ بہ نصرؔ تو خبرے نہ شد

    4. اے نصر میری زبان پر ان کے نام کے سوا کچھ نہیں آتا، میں ایک خوش آواز طوطی ہوں، ہماری گفتار محمد ہیں (یعنی میں ایسا طوطی ہوں جو ہر وقت محمد کی حمد پڑھتا ہے)۔

    مأخذ :
    • کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 202)
    • Author : شاہ ہلال احمد قادری
    • مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے