ماعاشقیم خستہ جانان ما محمد
ماعاشقیم خستہ جانان ما محمد
ما تشنہ ایم و آب حیوان ما محمد
1. ہم عاشقان خستہ ہیں، ہمارے محبوب! محمد ہیں، ہم تشنہ لب ہیں، حضرت محمد ہمارے لئے آبِ حیات ہیں۔
جز ذات او مرادم نبود بہ ہرعبادت
ایمان ما محمد ایمان ما محمد
2. ان کی ذات کے سوا میرا مقصد عبادت کچھ نہیں ۔ آپ ہمارا ایمان ہیں (یعنی مقصود عبادت تو اللہ ہے لیکن وہ مقصود بھی آپ کی طاعت کے بغیر حاصل نہیں ہوتا، تو گویا اللہ کے بعد آپ کی ذات بھی مقصود ہوئی)۔
اندر تمام عمرم معراج خویش دانم
باشد شبے چو یارب مہمان ما محمد
3. اپنی پوری زندگی کے اس لمحے کو میں اپنی معراج سمجھوں جب کسی شب آپ میرے مہمان ہوں (یعنی آپ کی زیارت نصیب ہو)۔
نازاں بہ اوج بختم اے نصرؔ کزدل و جاں
چوں بندہ و گدایم سلطان ما محمد
4. اپنی بلندی قسمت پر مجھے ناز ہے اے نصر! کہ ہم دل وجان سے آپ کے غلام و گدا ہیں، اور آپ ہمارے سلطان ہیں۔
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 203)
- Author : شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.