قسمتے نیست بہ اغیار ز پیمانۂ ما
قسمتے نیست بہ اغیار ز پیمانۂ ما
لا الٰہ ست کلید در میخانۂ ما
ہر پیمانے میں غیر کا کوئی حصہ نہیں ہے،ہمارے میخانے کی چابہی لا الہ ہے۔
ہست سوز دلِ ما مطلع دیوان وجود
دین دنیا ہمہ حرفیست ز افسانۂ ما
ہمارے وجود کے دیوان کا مطلع ہمارا سوز دل ہے ،دین و دنیا سب ہمارے ہی افسانے کی باتیں کر رہے ہیں۔
ساکنان حرم بیخودی و سر دلیم
بگزر از خویش بیائی چو بہ کاشانۂ ما
حرم کے باشندے مستی اور دل کے راز سے سرشار ہو گۓ، اپنے آپ سے گزر اور ہمارے گہر کی طرف آ جا۔
نہ نہادست جبیں غیرت ما پیش کسے
بادل خویش مسلم شدہ یارانۂ ما
ہماری غیرت ہمارے سر کو کسی کے آگے جہکنے نہیں دیتی، ہماری دوستی اپنے دل کے ساتھ مسلم ہو چکی ہے۔
مستی ماست ز فیض شہ جیلاں میکشؔ
اے خوشابخت و زہے رفعت پیمانۂ ما
ہمارے پیمانے کی کیا خوش نصیبی اور بلندی ہے، کہ ہماری مستی اس شہ جیلان میکش کے فیض سے ہے۔
- کتاب : Intikhab-e-Kalaam-e-Maikash (Pg. 65)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.