Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

رفتم اندر تہ خاک انس بتانم باقیست

شاہ نیاز احمد بریلوی

رفتم اندر تہ خاک انس بتانم باقیست

شاہ نیاز احمد بریلوی

رفتم اندر تہ خاک انس بتانم باقیست

عشق جانم بربود آفت جانم باقیست

میں خاک میں رو پوش ہوگیا، حسینوں کی محبت باقی ہے

عشق نے میری جان لے لی، جان کی مصیبت باقی ہے

سر و سامان وجودم شرر عشق بہ سوخت

زیر خاکستر دل سوز نہانم باقیست

میرے وجود کے سرمائے کو عشق کی چنگاری نے جلا ڈالا

دل کے خاکستر کے نیچے میری پوشیدہ تپش باقی ہے

کارواں نم ہمہ بگذشت ز میدان شہود

ہمچو نقش کف پا نام و نشانم باقیست

جلؤں کے منظر نامے سے میرا پورا قافلہ گذر گیا

پاؤں کے نقش کی طرح میرا نام و نشان باقی ہے

ہستیم جملہ خیالست بتمثال سراب

بالیقیں من نیم و وہم و گمانم باقیست

میرا وجود سراب کی طرح مکمل خیالی ہے

یقیں (کی نگاہ) سے میں نہیں ہوں میرا وہم و گمان باقی ہے

طمع فاتحہ از خلق نہ داریم نیازؔ

عشق من در پس من فاتحہ خوانم باقیست

اے نیازؔ مخلوق سے ہم فاتحہ کی طمع نہیں رکھتے

میرا عشق میرے بعد میرے فاتحہ خواں کی حیثیت سے باقی ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

سبحان احمد نظامی

سبحان احمد نظامی

حاجی محبوب علی

حاجی محبوب علی

مأخذ :
  • کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 36)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے