سہل می گیرم چو با ما کردہ ای
گرچہ می گیرم کہ عمداً کردہ ای
میں نے نرمی اختیار کی جبکہ تم نے ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیا، اگرچہ میں جان گیا کہ تو نے یہ عمداً کیا۔
من خود از سودائے تو سرگشتہ ام
ہر زماں با من چہ صفرا کردہ ای
میں خود تیرے سودائے عشق میں سرگرداں ہوں، پھر ہر گھڑی تم نے میرے ساتھ کیسی سختی برتی ہے؟
ناز دیگر می کنی ہر ساعتے
شاد باش احسنت زیبا کردہ ای
ہر لمحہ تم ناز و انداز ہی دکھاتے رہتے ہو، کیا کہنے کہ تم نے کیا خوب کام انجام دیا ہے۔
انوریؔ چوں در سر کار تو شد
برسر خلقش چہ رسوا کردہ ای
انوریؔ جب تیرے فریب میں آ گیا، اس وقت تو نے اسے سب کے سامنے رسوا کر دیا۔
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 342)
- مطبع : نور الحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.