Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عاشق نہ شدی جلوۂ جاناں چہ شناسی

شاہ صدیق سوداگر

عاشق نہ شدی جلوۂ جاناں چہ شناسی

شاہ صدیق سوداگر

MORE BYشاہ صدیق سوداگر

    عاشق نہ شدی جلوۂ جاناں چہ شناسی

    تا سر نہ دہی ہمت مرداں چہ شناسی

    تو عاشق ہی نہیں ہوا، جاناں کے جلووں کو کیسے پہچانے گا (کیوں کہ) جب تک سر نہ دے گا، ہمتِ مرداں کو کیسے جانے گا۔

    خود را نہ پرستیدہ ای عرفاں چہ شناسی

    کافر نہ شدی لذت ایماں چہ شناسی

    تو نے اپنے آپ کی پرستش کی ہی نہیں، کیسے جانے گا کہ عرفان کیا چیز ہے، تو کافر ہی نہیں ہوا تو ایمان کی لذت کو کیسے جانے گا۔

    امروز نہ دیدی تو اگر روئے صنم را

    فردا بہ قیامت رخ جاناں چہ شناسی

    آج (اس دنیا میں) تو نے اگر اپنے محبوب کا چہرہ نہیں دیکھا تو کل قیامت کے دن اس کو کیسے پہچانے گا۔

    زاہد شدی عابد شدی واعظ شدی لیکن

    صوفی نہ شدی مشرب رنداں چہ شناسی

    رندوں کے مشرب کو سمجھنے کے لیے تیرا زاہد، عابد اور واعظ ہونا ہی کافی نہیں بلکہ اس کے لیے راہ طریقت و تصوف کا مسافر ہونا ضروری ہے کیوں کہ رندوں کے مشرب کو ایک صوفی سے بہتر کون جان سکتا ہے۔

    سوداگرؔ عاشق شدہ بندۂ خواجہ

    اے مدعی تو عظمت پیراں چہ شناسی

    سوداگرؔ تو خواجہ معین الدین چشتی کے ایک پیروکار کا عاشق ہوا ہے (تب یہ آشنائی حاصل ہوئی ہے) لیکن اے سائل (تجھے ان باتوں سے کیا سروکار کیوں کہ) تجھے تو ان بلند مرتبہ ہستیوں کے مقام کا ادراک ہی نہیں۔

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    انعام اللہ سعیداللہ قوال

    انعام اللہ سعیداللہ قوال

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے