Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سوخت بے وجہم تماشہ را ببیں

سرمد کاشانی

سوخت بے وجہم تماشہ را ببیں

سرمد کاشانی

MORE BYسرمد کاشانی

    سوخت بے وجہم تماشہ را ببیں

    کشت بے جرمم مسیحا را ببیں

    اس نے مجھے بلا وجہ جلا ڈالا، ذرا تماشہ تو دیکھو

    اس نے مجھے بغیر جرم کے قتل کر ڈالا، ایسے مسیحا کو تو دیکھو

    زندہ کش جانے نباشد دیدہ ای

    گر ندید استی بیا مارا ببیں

    کسی زندہ کے اندر جان نہ ہو کبھی دیکھا ہے

    اگر نہیں دیکھا ہے تو آؤ مجھے دیکھو

    آں کہ از دیدار یوسف غافلی

    داغ یعقوب و ذولیخا را ببیں

    جس کسی نے یوسف کو نہیں دیکھا ہے

    آؤ اور یعقوب و زلیخا کے داغ کو دیکھو

    اے کہ از روز بدم در حیرتی

    یک زماں ایں روئے زیبا را ببیں

    تمہیں جو میرے برے دنوں پر حیرت ہے

    تھوڑی دیر کے لیے اس خوبصورت چہرے کو تو دیکھو

    شاہ درویش قلندر دیدہ ای

    سرمدؔ سرمست و رسوا را ببیں

    تم نے شاہ، درویش اور قلندر دیکھے ہیں

    ذرا بدمست اور بدنام سرمدؔ کو تو دیکھو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے