تا جدا گشتۂ ز ما صنما
تا جدا گشتۂ ز ما صنما
بکت العین فی ہواک دما
اے صنم ہم سے تو کب تک جدا رہے گا
تیری چاہت میں آنکھیں خون کے آنسو رو رہی ہیں
آں مکن کز غم تو کشتہ شوم
لیس فی القلب ینفع الندما
ایسا مت کر کہ میں تیرے غم میں مارا جاؤں
دل میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو دوستوں کو فائدہ پہنچائے
گر تو لیلیٰ بہ حسن در عربی
انا مجنون فی الہویٰ عجما
اگر تو عرب میں لیلیٰ جیسی حسین ہے
تو میں چاہت میں عجم میں مجنوں کی طرح ہوں
ازلم گر بدست تو باشد
قد رضینا بما جری القلما
اگر میری موت تمہارے ہاتھ میں ہے
تو ہم اپنی قسمت سے راضی ہیں
آں چہ کردی بما ز نیک و ز بد
خالق الخلقے بیننا حکما
تو اچھا برا جو کچھ بھی میرے ساتھ کرے گا
خالقِ جہاں ہم لوگوں کا فیصلہ کرے گا
خوش بہ گفتی تو ایں غزل سعدیؔ
بارک اللہ ایہا العلما
سعدیؔ تو نے یہ غزل بڑی عمدہ کہی ہے
اے عالمو! خدا تمہں برکتوں سے نوازے
- کتاب : نغمات سماع (Pg. 39)
- مطبع : نورالحسن مودودی صابری (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.