Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

واقف زہر مقامت ایں چشم جلوہ سازے

طرفہؔ قریشی

واقف زہر مقامت ایں چشم جلوہ سازے

طرفہؔ قریشی

MORE BYطرفہؔ قریشی

    واقف زہر مقامت ایں چشم جلوہ سازے

    گاہے صنم نوازے گاہے حرم نوازے

    یہ جلوہ ساز آنکھیں تمہارے ہر مقام سے واقف ہیں

    کبھی یہ صنم نواز ہیں تو کبھی حرم نواز

    من بر رُخت نثارم اے جاں بایں تفاخر

    محمود چوں فدا شد بر پیکرِ ایازے

    اے محبوب میں بڑے فخر کے ساتھ تمہار رخ پر نثار ہوں

    جیسے محمود ایاز کے پیکر پر فدا تھا

    از من بایں حیاتے سرزد نہ شد ثباتے

    مجرم بہ کارِ خامم لیکن تو کارسازے

    اس جہاں میں مجھ سے ثابت سرزد نہ ہوا

    میں ناپختہ کاموں کا مجرم ہوں لیکن تو کارساز ہے

    جالِ شبِ فراقم از من مپرس ہمدم

    طوفاں بہ چشم دارم در یادِ غم نوازے

    اے ہمدم شبِ فراق کے جال کے بارے میں مجھ سے مت پوچھ

    غم نواز کی یاد میں میری آنکھوں میں ایک طوفان ہے

    ہر ہر نفس حدیثِ اسرارِ حسنِ رنگیں

    یک یک نوائے ہستی عقدہ کشائے رازے

    میری ایک ایک سانس رنگینِ حسن کے اسرار کو بتانے والا ہے

    ہستی کی ایک ایک آواز راز کی گتھیوں کو سلجھانے والی ہے

    زاہد بہ سوائے چشمِ ساقی فگن نگاہے

    رقصاں مے حقیقت در ساغرِ مجازے

    اے زاہد ساقی کی آنکھ طرف دیکھ

    مجاز کے ساغر میں حقیقت کی شرابِ رقصاں ہے

    باشی بہ کارِ عصیاں تاکے اسیر طرفہؔ

    توبہ بکن چو خواہی بخشش زِکارے سازے

    اے طرفہؔ تو عصیاں کے کاموں کا اسیر کب تک رہے گا

    اگر تجھے کارساز کی بخشش کا طالب تو توبہ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے