ز مہجوری بر آمد جان عالم
ترحم یا نبی اللہ ترحم
آپ کے ہجر میں دنیا کی جان لبوں پر آ گئی
رحم فرمائیے یارسول اللہ! رحم فرمائیے
تو آخر رحمۃ للعالمینے
ز محروماں چرا فارغ نشینے
آپ ہی تو سارے عالم کے لئے رحمت ہیں
پھر محروموں سے بے پرواہ کیوں ہیں؟
ز خاک اے لالۂ سیراب برخیز
چو نرگس خواب چند از خواب برخیز
اے لالہ سیراب مٹی سے اٹھو
نرگس کی طرح کب تک محو خواب رہوگے بیدار ہو
بروں آور سر از برد یمانی
کہ روئے تست صبح زندگانی
چادر سر سے ہٹا کر اپنا جمال مبارک دکھائیے
کہ آپ کا چہرہ ہی زندگانی کی صبح ہے
بہ تن در پوش عنبر بوئے جامہ
بہ سر بربند کافوری عمامہ
ہماری چارہ سازی کے واسطےمعنبر لباس پہنیں
اور سر اقدس پر کافوری عمامہ زیب تن فرمائیں
فرود آویز از سر گیسواں را
فگن سایہ بہ پا سرو رواں را
سراقدس سے دونوں طرف معنبر گیسو لٹکا لیجئے
اور اپنے قد متناسب کا سایہ اپنے قدموں پر ڈالئے۔
ادیم طایفی نعلین پا کن
شراک از رشتۂ جاں ہاۓ ما کن
طائف کے ادیم کی بنی ہوئی نعلین پہن لیجئے
اس کے تسموں کی جگہ ہمارے رشتۂ جاں کو کام میں لائیے
ز حجرہ پائے در صحن حرم نہ
بہ فرق خاک رہ بوساں قدم نہ
حجرے سے نکل کر حرم نبوی کے صحن میں تشریف لائیے
اور خاکِ راہ چومنے والوں کے سر پر قدم مبارک رکھیے
شب اندوہ ما را روز گرداں
ز رویت روز ما فیروز گرداں
ہماری شب غم کو دن میں تبدیل کر دیجئے
اپنے جلوے سے زندگی کو کامرانی عطا فرمائیے
بدہ دستے ز پا افتادگاں را
بکن دل داری دلدادگاں را
مجبوروں کی دست رسی کیجئے
اپنے چاہنے والوں کی دلداری فرمائیے
تو ابر رحمتے آں بہ کہ گاہے
کنی بر حال لب خشکاں نگاہے
آپ ابررحمت ہیں کیا خوب ہو کہ
کبھی ہم تشنہ لبوں کے حال پر بھی نظرفرمائیں
- کتاب : نغمات الانس فی مجالس القدس (Pg. 330)
- Author :شاہ ہلال احمد قادری
- مطبع : دارالاشاعت خانقاہ مجیبیہ (2016)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.