Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زہے عز و علائے منتہائے اوج انسانے

شاہ نیاز احمد بریلوی

زہے عز و علائے منتہائے اوج انسانے

شاہ نیاز احمد بریلوی

MORE BYشاہ نیاز احمد بریلوی

    زہے عز و علائے منتہائے اوج انسانے

    نبی یثربیے مہبط تنزیل فرقانے

    اے واہ آپ انسانی بلندی کی انتہا اور عظمت و تکریم ہیں

    آپ یثرب والے نبی اور، نازل ہونے والے قرآن کا مہبط ہیں

    امیر عالم امرے شہ معمورۂ خلقے

    ادیب علوی و سفلی رسول انسی و جانے

    آپ عالم کے امیر اور شہر کائنات کے حاکم ہیں

    آپ علوی و سفلی کے استاد اور انس و جن کے رسول ہیں

    ظہور کامل ذات و صفات حضرت یزداں

    حبیبی سیدی محبوب خاص الخاص ربانے

    آپ اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات کے ظہور کامل ہیں

    آپ میرے حبیب، میرے سردار اور اللہ تعالیٰ کے خاص الخاص محبوب ہیں

    رحیمی رحمت اللعالمیں شافع خلقے

    کریم اکرم الخلقے سراپا فیض رحمانے

    آپ رحیم، سارے عالم کے لیے رحمت اور، امت کی شفاعت کرنے والے ہیں

    آپ کریم، خلق میں سب سے بلند اور سراپا فیض رحمانی ہیں

    درخشاں آفتاب آسمان حسن محبوبے

    چو شمع صبح در بزمش نماید ماہ کنعانے

    دنیا کا شبستاں ان کے رخِ انور کے چاند سے منور ہے

    ان کے حسن کے شعلے کی چمک سے سورج درخشاں ہے

    شبستان جہاں روشن ز نور ماہ روئے او

    ز تاب شعلۂ حسنش کند خورشید رخشانے

    وہ ایک نگاہ میں دل کے آئینے کو خدا نما بنا دیتے ہیں

    اس کے چہرے سے ایک نظر میں وہ امکان کا زنگ رفع کر دیتے ہیں

    کند در یک نگہ واجب نما آئینۂ دل را

    بیک چشمک زواید از رخش ز نگار امکانے

    ایک شان کی تشبیہ کے طور پر اللہ نے خود ان کو محمد کے نام سے پکارا

    عرفان و سلوک کے ذوق کے حکم میں محمد اللہ سے جدا نہیں ہیں

    حق اندر شان تشبیہی محمدؐ نام خود خواندہ

    محمدؐ غیر حق نبود بحکم ذوق عرفانی

    اے اللہ! تو نے اس عظیم الشان کو کیسی وسعت عطا کی ہے

    کہ حدیث سبحانی کی جگہ انی عبدہ فرمایا ہے

    چہ وسعت دادۂ یارب بظرف آں عظیم الشاں

    کہ انی عبدہ گوید بجائے قول سبحانے

    اے نیازؔ اگر تمہارے دل میں ان کا برزخ کبریٰ جاگزیں ہوجائے

    تو ابد تک تو کسی پریشانی و حیرانی کا چہرہ نہیں دیکھے گا

    نیازؔ اندر دلت گر برزخ کبراش جاگیرد

    نہ بینی تا ابد روئے پریشانی و حیرانے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے