روی تو شمع است و ما پروانہ ایم
روی تو شمع است و ما پروانہ ایم
زلف تو زنجیر و ما دیوانہ ایم
تمہارا چہرہ شمع کی مانند روشن ہے اور ہم سب تمہارے رخ روشن کے پروانے ہیںتمہاری زلف زنجیر ہے اور ہم سب اس کے دیوانے ہیں۔
باغمت در منزل عشق تو خوش
مدتی باشد کہ ما ہمخانہ ایم
منزل عشق میں تمہارے غم کے ساتھ میں خوش ہوں،
ایک زمانہ ہوا کہ ہم ایک ساتھ تھے۔
عقل را گم کردہ اند از دیدنت
آنکہ می گفتند ما فرزانہ ایم
تمھيں دیکھ کر ان لوگوں کے حواس باختہ ہو گۓ
جو خود کو بےحد عقلمند و دانہ تصور کرتے تھے۔
تا حدیثِ زلف رویت خواندہ ایم
دائما در قصہ و افسانہ ایم
جب تک تمہارے چہرے اور زلف کی حدیث سے نا واقف تھے،ہم کہانیوں اور افسانوں کی دنیا میں رہا کرتے تھے۔
ہمچو احمدؔ در بساط نرد عشق
جان و دل درباختن مردانہ ایم
ہم بھی احمد کی طرح وہ مرد ہیں
جو محبت میں اپنی جان و دل کی ساری بازی ہار جاتے ہیں۔
- کتاب : ارمغانِ بہار شریف حضرت احمد لنگر دریا بلخی کی حیات اور شاعری اور ملفوظات کا تنقیدی جائزہ (Pg. 73)
- Author : ڈاکٹر حسن امام
- مطبع : لیبل آرٹس پریس شاہ گنج، مہندر روڈ، پٹنہ (1998)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.