Sufinama

دیوانہ شدم در آرزویت

امیر خسرو

دیوانہ شدم در آرزویت

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    دلچسپ معلومات

    ترجمہ: عمارہ علی

    دیوانہ شدم در آرزویت

    اے چشم جہانیاں بہ رویت

    تمہاری آرزوؤں میں پاگل ہو گیا ہوں، ساری دنیا کی آنکھیں تم پر لگی ہوئی ہیں۔

    جان تو کہ بد شدہ ست حالم

    واں بد ہمہ از رخ نکویت

    تمہاری قسم میرا حال برا ہو چکا ہے اور یہ برا حال تمہارے خوبصورت چہرے کی وجہ سے ہوا۔

    دی روئے تو دیدم و نمردم

    شرمندہ بماندہ ام ز رویت

    کل میں نے تمہارا چہرہ دیکھا اور میں نہیں مرا میں تمہارے چہرے سے شرمندہ ہوں،

    بوئے خوشم آید از تو در جیب

    گل داری یا ہمینست بویت

    تمہاری جیب سے مجھے خوشبو آ رہی ہے تمہارے پاس پھول ہیں یا یہ تمہاری ہی خوشبو ہے۔

    پرسی کہ چگونہ اے ز من دور

    دور از تو چہ پرسیم چو مویت

    تم پوچھتے ہو کہ میں تمہارے بغیر کیسا ہوں، تم سے دوری کیا پوچھتے ہو، سوکھ کر تمہارا بال ہو گیا ہوں۔

    خاک تن من سرشتہ چونست

    در خود نشد آب ازیں سبویت

    میرے جسم کی مٹی ایسے گوندھی گئی ہے کہ تمہارے سبو سے اس میں پانی نہیں جا سکتا۔

    مائیم و تحیر و خموشی

    وافاق ہمہ بہ گفت و گویت

    ہم ہیں اور حیرانی ہے اور خاموشی ہے آفاق ہیں اور سب کے سب تمہاری باتیں کر رہے ہیں۔

    گفتی تو کہ آب خوردن آور

    امروز بدیدہ ام چو جویت

    تم نے کہا پینے کا پانی لاؤ میں نے آج تمہارا چشمہ دیکھ لیا ہے۔

    خسروؔ بکمند تو اسیر است

    بیچارہ کجا رود ز کویت

    خسروؔ تمہاری کمند کا اسیر ہے بیچارہ تمہاری گلی سے کدھر جائے۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے