گفتا کہ قتال جہاں گفتم خم ابروئے تو
گفتا کہ قتال جہاں گفتم خم ابروئے تو
گفتا چہ خوشتر از ارم گفتم فضائے کوئے تو
کہنے لگا: یہ دنیا کی جنگ و جدال کیا ہے؟ میں نے کہا: تیری بھنوؤں کا خم، کہنے لگا: ارم سے بھی بہتر کیا ہے؟ میں نے کہا: تیرے کوچے کی فضا۔
گفتا نشاط زندگی گفتم ہوائے دامنت
گفتا شمیم جاں فزا گفتم کہ اے گل بوئے تو
کہنے لگا: زندگی کی خوشی کیا ہے؟ میں نے کہا: تیرے دامن کی ہوا، کہنے لگا: روح پرور خوشبو کیا ہے؟ میں نے کہا: اے گل! تیری مہک۔
گفتا چہ سحر سامری گفتم نگاہ ناز تو
گفتا کہ وارستہ کند گفتم کہ ایں جادوئے تو
کہنے لگا: سامری کا جادو کیسا ہے؟ میں نے کہا: تیری ناز بھری نگاہ، کہنے لگا: کون آزاد کر سکتا ہے؟ میں نے کہا: یہی تیرا جادو۔
گفتا کہ عالی مرتبت گفتم کہ دربان درت
گفتا کہ فغفور جہاں گفتم گدائے کوئے تو
کہنے لگا: عالی مرتبت کون ہے؟ میں نے کہا: تیرے در کا دربان، کہنے لگا: فغفور دنیا ہے؟میں نے کہا: تیرے کوچے کا گدا۔
گفتا اصول تست گفتم طریق عاشقی
گفتا کہ داری سلسلہ گفتم ازیں گیسوئے تو
کہنے لگا: تیرا اصول کیا ہے؟ میں نے کہا: عشق کی راہ، کہنے لگا: کوئی سلسلہ بھی ہے؟ میں نے کہا: یہ تیری زلفوں کا۔
گفتا چہ تسبیح کنی گفتم کہ ورد نام تو
گفتا چہ رکن دین تو گفتم قد دلجوئے تو
کہنے لگا: تسبیح کس کی کرتے ہو؟ میں نے کہا: تمہارے نام کا ورد، کہنے لگا: دین کا رکن تیرے نزدیک کیا ہے؟ میں نے کہا: تیرا دلربا قد۔
گفتا تو آئی از کجا گفتم ز فرمان شما
گفتا مقام رفتنت گفتم کہ جاناں سوئے تو
کہنے لگا: کہاں سے آئے ہو؟ میں نے کہا: تیرے فرمان سے، کہنے لگا: کہاں جانا ہے؟ میں نے کہا: جاناں، تیری طرف۔
گفتا کہ اوراد سحر گفتم کہ دیدن عارضت
گفتا نماز شب ترا گفتم خیال موئے تو
کہنے لگا: صبح کی دعا کیا ہے؟ میں نے کہا: تیرا چہرہ دیکھنا، کہنے لگا: رات کی نماز کیا ہے؟ میں نے کہا: تیرے گیسوؤں کا خیال۔
گفتا بگو من کیستم گفتم کہ معبود منی
گفتا چہ ایماں داشتی گفتم کہ واللہ روئے تو
کہنے لگا: بتاؤ میں کون ہوں؟ میں نے کہا: تو میرا معبود ہے، کہنے لگا: ایمان کس پر رکھتے ہو؟ میں نے کہا: واللہ! تیرے چہرے پر۔
گفتا نکو داری عمل گفتم گنہ گار توام
گفتا چہ ساز عاقبت گفتم امید از خوئے تو
کہنے لگا: اچھے اعمال کرتے ہو؟ میں نے کہا: میں تیرا گناہگار ہوں،کہنے لگا: آخرت میں کیا کرو گے؟ میں نے کہا: تیری خُو (اخلاق) سے امید۔
گفتا تو شیدائے کسے گفتم بریں حسن رخت
گفتا امید خاطرت گفتم کہ دید روئے تو
کہنے لگا: تو کس کا دیوانہ ہے؟ میں نے کہا: تیرے حسین چہرے کا،
کہنے لگا: تیرے دل کی امید کیا ہے؟ میں نے کہا: تیرے رخسار کا دیدار۔
- کتاب : فیضان وارثی المعروف زمزمۂ قوالی (Pg. 42)
- Author : اوگھٹ شاہ وارثی
- مطبع : جید برقی پریس، دہلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.