مپرس از حال من غفلت مآبم
مپرس از حال من غفلت مآبم
کہ چوں مخمل سراپا صرف خوابم
مجھ سے میرا حال مت پوچھ
مخمل کی طرح میں سراپا محو خواب ہوں
بجز لب تشنگی اندر گرہ نیست
چو گوہر گو سراپا غرق آبم
میری ملکیت میں تشنگی کے علاوہ کچھ نہیں
گرچہ میں گوہر کی طرح پانی میں غرق ہوں
چو شد بخت بلندم بر فلک برد
ہلال آسا ہماں پا در رکابم
میری بلند قسمتی مجھے اگر آسمان پر لے گئی تو کیا ہوا
ہلال کی طرح میں اب بھی سفر میں ہوں
بجز دریا نہ بیند ہیچ اے دردؔ
بہر جا او شود چشم حبابم
اے دردؔ دریا کے علاوہ کوئی نہیں دیکھتا
حباب جیسی میری آنکھ ہر جگہ کھلی ہوئی ہے
- کتاب : دیوان فارسی حضرت خواجہ میر درد (Pg. 3 - E4)
- Author : خواجہ میر درد
- مطبع : مطبع انصاری دہلی (1892)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.