بنا کن فکان جان محمد
بنا کن فکان جان محمد
ظہور ماہِ تابان محمد
کن فکاں کی بنا محمد کی جان ہے، محمد کے روشن چاند کا ظاہر ہونا ہے۔
بیادِ حضرت بہلول جمع اند
ہجوم می گساران محمد
حضرت بہلول کی یاد میں جمع ہیں، محمد کے مستوں کا ہجوم ہے۔
زیند اندر جہاں چوں آفتابی
غلامان غلامانِ محمد
سجتے ہیں دنیا سورج کی طرح محمد کے غلاموں کے غلام۔
خوشا بزم طریقت بارک اللہ
بیاد سنبلستانِ محمد
خوب ہے طریقت کی محفل اللہ برکت دے، محمد کے زلفوں کی یاد میں۔
معارف منزل انوار ایماں
مواعظ درسِ قرآن محمد
ایمان کی روشنیوں کی منزل کی معرفتیں، محمد کے درسِ قرآن کے مواعظ۔
بہ گلزار خلیل اللہ آمد
بہار سرد بستان محمد
خلیل اللہ کے گلشن کو آئی، محمد کے باغ کی ٹھنڈی بہار۔
شکستہ شد سفائن باغیانہ
بہ بحر عشق عرفان محمد
نافرمانوں کی کشتیاں ٹوٹی ہوئی ہوگئیں، محمد کی پہچان کے عشق کے سمندر میں۔
بیا سالکؔ و بنشیں اندر ایں جا
بنو شیم از خمستان محمد
آ اے سالکؔ اور اس جگہ میں بیٹھ، محمد کے میکدے سے آ کچھ پی۔
- کتاب : خمار (Pg. 52)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.