Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مصدرِ کل فخرِ آدم روح ایما نم توئی

محمود عالم حسینی

مصدرِ کل فخرِ آدم روح ایما نم توئی

محمود عالم حسینی

MORE BYمحمود عالم حسینی

    مصدرِ کل فخرِ آدم روح ایمانم توئی

    حسبۃً للہِ نگاہی کن کہ برہانم توئی

    ہر ایک کی اصل آدم کے فخر میرے ایمان کی روح آپ ہی ہیں، اللہ کی خاطر ایک نظر کرم کریں میری دلیل آپ ہی ہیں۔

    یا رسول اللہ گل بستانِ عرفانم توئی

    شاہد لولاک الحق نورِ یزدانم توئی

    اے اللہ کے رسول میری پہچان کے باغ کے گلاب آپ ہی ہیں، حقیقت میں لولاک (اگر آپ نہ ہوتے) کے موجود میرے خدا کے نور۔

    سورۂ والشمس، رویت، زلف، واللیل من

    از جبیں انوار حق و زفرق فرقانم توئی

    آپ کا چہر، زلف مبارک واللیل میرے، پیشانی سے حق کے اُجالے اور مانگ سے میرے فرق کرنے والے آپ ہی ہیں۔

    رحمۃ للعالمینی از کرم برمن نگر

    من گدائے بیوانم شاہ شاہانم توئی

    اے عالموں کی رحمت کرم سے مجھ پر نظر کریں، میں بے خود غلام ہوں میرے بادشاہوں کے بادشاہ آپ ہی ہیں۔

    اخگرِ ذوق جنونم در دل افتد از ازل

    درد ما خوشتر بہر حالی کہ در مانم توئی

    میرے جنوں کے ذوق کی چنگاری ہمیشہ سے میرے دل میں پڑی، ہمارا درد بہت اچھا ہے اس حال میں کہ میری دوا آپ ہی ہیں۔

    از غمِ جرم و خطا افتادہ در قعر الم

    المدد یا رحمتِ عالم کہ غفرانم توئی

    جرم اور غلطی کے غم سے پڑا ہوا تکلیف کے گڑھے میں، مدد ہو اے عالم کی رحمت کہ میری مغفرت آپ ہی ہیں۔

    لا الہ گفتم و عشقم بہ الا اللہ کشید

    عشق اللہ جسم و جانم روح و جدانم توئی

    میں لا الہ کہا اور میرا عشق الا اللہ کو کھینچا، اللہ کا عشق میری جان اور جسم میری روح کا احساس و جدان آپ ہی ہیں۔

    فقرِ تو صد فخر خلق اولیں خلقِ غظیم

    مظہر ذات احد منشور رحمانم توئی

    عظیم اخلاق والے آپ کا فقر پہلی مخلوق کے سو فخر، اس ایک ذات کی تجلی میرے رحمان کے بکھیرے ہوئے آپ ہی ہیں۔

    تاجِ بخشِ اؤلیا اقطاب و ابدال زمن

    در حریم عشقِ اول امر سلطانم توئی

    زمانہ کے اؤلیا، اقطاب اور ابدال کو تاج نوازنے والے، پہلے عشق کی جگہ میں سلطان کا حکم آپ ہی ہیں۔

    اے گل گلزار ابراہیم وجہ کن فکاں

    اے کہ صد فخرِ عرب مقصود سبحانم توئی

    اے حضرت ابراہیم کے چمن کے پھول کن فکاں کے سبب، ایک سو عربی کے فخر میرے سبحان کا مقصود آپ ہی ہیں۔

    سالکؔ بے خانمانم در فراقت خستہ جاں

    درد مندم در بلاد ہند در مانم توئی

    بے سر و سامان سالک آپ کی جدائی میں بیمار جان ہے، ہندوستان کے شہروں میں درد مند ہوں، میری دوا آپ ہی ہیں۔

    مأخذ :
    • کتاب : خمار (Pg. 45)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے