من عکس رخ آنم من آئینہ شانم
من عکس رخ آنم من آئینہ شانم
من جلوۂ جانانم من عاشق حیرانم
میں اس کے چہرے کا عکس اور اس کے آئینہ کا شانہ ہوں، میں جلوۂ جاناں اور عاشق حیران ہوں۔
من حیم و من دایم پنہانم و پیدایم
کونین ز من قایم من واجب و امکانم
میں حی اور دائم ہوں، میں واضح اور آشکارہوں، کونین مجھ سے قائم ہے میں واجب و امکان ہوں۔
خود شاہد مے نوشم خود عاشق بے ہوشم
خود یار قباپوشم خود چاک گریبانم
میں شاہد مے نوش اور عاشق بے ہوش ہوں، میں خود یارِ قباپوش اور خود ہی چاکِ گریباں ہوں۔
من صاحب زنارم در سلسلۂ یارم
چوں شانہ دل افگارم من زلف پریشانم
میں اپنے یاروں کے لئے صاحب زنار خود ہی ہوں، میں دل فگار شانہ اور زلف پریشاں بھی ہوں۔
من صاحب اسرارم من بندۂ دلدارم
با اوست سروکارم یک گویم و یک دانم
میں صاحب اسرار ہوں اور بندہ دلدار بھی، مجھے بس اسی سے سروکار ہےمیں اسے ایک سمجھتا ہوں اور ایک جانتا ہوں۔
من اکبرؔ حیرانم من عاشق گریانم
من اینم و من آنم نے اینم و نے آنم
میں حیران اکبرؔ اور گریہ کناں عاشق ہوں، میں یہ ہوں اور میں وہ ہوں، میں یہ نہیں ہوں، میں وہ نہیں ہوں۔
- کتاب : جذباتِ اکبر (Pg. 6)
- Author :شاہ اکبر داناپوری
- مطبع : آگرہ اخبار پریس آگرہ (1915)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.