من ترا جویاں و تو ہمراہ من
عقل گشتہ رہبر گمراہ من
میں تمہیں ڈھونڈ رہا ہوں اور تم میرے ساتھ ہو
عقل مجھ سے گمراہوں کی رہنما بن گئی ہے
عقل را جز وہم نبود رہنمائے
زاں مرا بگذاشتہ در چاہ من
وہم کے سوا عقل کا رہنما کوئی نہیں تھا
اس لئے اس نے مجھے کنویں میں ڈال دیا
عقل و دانش کردہ با من دشمنی
جذبۂ عشق است دولت خواہ من
عقل اور علم نے مجھ سے دشمنی کر لی ہے
جذبہ عشق میری اقبال مندی کا خواستگار ہے
ہستئ موہوم را فانی کند
جا کند بر تخت خود آں شاہ من
وہ موہوم ہستی کو فانی کر دیتا ہے
میرا بادشاہ تخت پر خود جلوہ افروز ہوتا ہے
قادریؔ تو عشق را رہبر بکن
تا نماید مر ترا آں ماہ من
قادریؔ تو عشق کو اپنا رہبر بنا لے
تاکہ تجھے میرا وہ چاند نظر آئے
- کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 147)
- Author : دارا شکوہ
- مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.