مطلع خورشید ایمانست زاں سیمائے من
دلچسپ معلومات
(دیویٰ شریف کی مدحت)
مطلع خورشید ایمانست زاں سیمائے من
نور پیشانیست خاک کوچۂ دیوائے من
میرا محبوب میرے ایمان کے سورج کا مطلع ہے
دیویٰ کے کوچہ کی خاک میری پیشانی کا نور ہے
ہیچ می دانی چہ دیویٰ مظہر رحمانی است
مر سخائے عالمین و مامن ملجائے من
تمہیں کیا معلوم، دیویٰ کیا ہے؟ دیویٰ مظہرِ رحمانی ہے
دنیا کے لیے سرچشمۂ سخاوت اور میرے لیے مامون پناہ گاہ ہیں
خود چہ دیوائے نماز گاہ شوق عاشقاں
موطن محبوب یزداں منزل سلمائے من
دیویٰ عاشقوں کے شوق کی نماز گاہ ہے
یہ محبوبِ یزداں کا وطن اور میرے سلمیٰ کی منزل ہے
خود چہ دیویٰ عاشقاں را کعبۂ ایمان و دیں
مقصد صحرا نورداں محمل لیلائے من
دیویٰ عاشقوں کے دین و ایمان کا کعبہ ہے
یہ صحرا نوردوں کا مقصد اور میری لیلیٰ کا محمل ہے
من غلام حضرت وارث شدم دیویٰ پرست
بود در طفلی ہمیں بازیگۂ آقائے من
میں حضرتِ وارث کا غلام اور دیویٰ پرست ہوں
بچپن میں یہ میری آقا کی بازیگاہ رہی ہے
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 120)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.