مرا گفتی کجائی من چہ دانم
بدردم مبتلائی من چہ دانم
تم نے مجھ سے پوچھا تم کہاں ہو، مجھے کیا معلوم
تم میرے درد میں مبتلا ہو، مجھے کیا معلوم
مرا گفتی بدامم او فتادی
تو چوں مرغ ہوائی من چہ دانم
مجھے تم نے کہا کہ تم میرے جال میں آ پھنسے
تم پرندے کی طرح ہو مجھے کیا معلوم
مرا گوئی چہ در ویرانہ باشی
چو سیمرغ ہوائی من چہ دانم
مجھے کہتے ہو کہ کیوں ویرانے میں قیام پذیر ہو
تم فضائی سیمرغ کیوں ہو، مجھے کیا معلوم
مرا گوئی بیا بر تخت بنشیں
چو با تاج و لوائے من چہ دانم
مجھے کہتے ہو کہ آؤ اور تخت پر بیٹھو
مجھے تاج اور علم کے بارے میں کیا معلوم
مرا گوئی ز شمسؔ نور تبریز
ز من یکتا دو تائی من چہ دانم
مجھے تبریز کے سورج کے بارے میں بتاؤ
میں ایک ہوں، مجھے دوئی کے بارے میں کیا معلوم
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 493)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.