Font by Mehr Nastaliq Web

جز تو ہوسے دگر ندارم

رومی

جز تو ہوسے دگر ندارم

رومی

MORE BYرومی

    جز تو ہوسے دگر ندارم

    غیر از تو کسے دگر ندارم

    مجھے تمہارے علاوہ کسی اور کی چاہت نہیں ہے

    تمہارے علاوہ میرا کوئی اور نہیں ہے

    آں مرغ پرید و آں قفس ہم

    اکنوں قفسے دگر ندارم

    وہ پرندہ اڑ گیا اور پنجرہ بھی نہیں رہا

    اب میرے پاس کوئی پنجرہ نہیں ہے

    چوں اصل وجود من شد آتش

    میل قبسے دگر ندارم

    جب میرا وجو د ہی آگ بن گیا پھر

    اب مجھے کسی اور آگ کی چاہت نہیں ہے

    در دام ہوا شدم ہوائی

    اکثر ہوسے دگر ندارم

    میں خواہشوں کے جال میں پھنس گیا

    اب مجھے کوئی اور خواہش نہیں ہے

    از بود و نبود خویش دیگر

    در دیدہ خسے دیگر ندارم

    اپنے ہونے اور نہ ہونے کے علاوہ

    اب میری آنکھ میں کوئی تنکا نہیں ہے

    دریاب رموز شمسؔ کیں دم

    غیر از نفسے دگر ندارم

    شمس کے اسرار سے باخبر ہو لو

    کیوں کہ اب میرے پاس زیادہ سانس باقی نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 503)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے