Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خویش را چوں خار دیدم سوئے گل بگریختم

رومی

خویش را چوں خار دیدم سوئے گل بگریختم

رومی

MORE BYرومی

    خویش را چوں خار دیدم سوئے گل بگریختم

    خویش را چوں تلخ دیدم در شکر آویختم

    جب میں نے خود کو کانٹا پایا تو پھول کی طرف بھاگا

    جب میں نے خود کو تلخ پایا تو شکر سے جا ملا

    کاسۂ پر زہر بودم دست در عیسیٰ زدم

    ساغر دردی بدم در آب حیواں ریختم

    میں زہر سے بھرا پیالہ تھا، میں نے عیسیٰ کا ہاتھ تھام لیا

    میں تلچھٹ کا پیالہ تھا، آب حیات میں جا ملا

    دیدۂ پر درد بودم خویش بر سرمہ زدم

    خام دیدم خویش را در پختۂ آویختم

    میں درد سے کراہتا آنکھ تھا، خود پر سرمہ لگا لیا

    میں نے خود کو ناپختہ پایا، پختہ کاروں سے جا ملا

    عشق گوید راست می گوئی ولے از خود مبیں

    من چو بادم تو چو آتش من ترا انگیختم

    عشق کہتا ہے کہ تو نے سچی بات کہی لیکن خود پر قیاس مت کرو

    میں ہوا ہوں اور تو آگ ہے، میں نے تمہیں بھڑکنے پر مجبور کیا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 531)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے