دریں دم ہمدمے آمد خمش کن
کہ او نا گفتہ می داند خمش کن
ابھی میرا ہمدم آیا، اسے خاموش کرو
وہ ناگفتہ باتوں کو بھی جانتا ہے، اسے خاموش کرو
مزن تشنیع بر سلطان عشقش
کہ او کس را نرنجاند خمش کن
عشق کے بادشاہ کو برا بھلا مت کہو
وہ کسی کو تکلیف نہیں پہنچاتا، اسے خاموش کرو
ہر اندیشہ کہ در دل دفن کردی
یکایک بر تو می خواند خمش کن
جو بھی خیالات تمہارے دل میں دفن ہیں
وہ یکایک سب کو ظاہر کردے گا، اسے خاموش کرو
گراں مہ را نمی بینی بہ بینی
چو چشمت را بہ پیچاند خمش کن
تم اس چاند کا دیدار نہیں کر پارہے ہو تو صبر کرو
تم اس وقت اسے دیکھ پاؤ گے جب وہ تمہاری آنکھوں کو پھیرے گا
ازیں عالم و زاں عالم مگو زانک
بیک رنگیت میراند خمش کن
اس دنیا اور اس دنیا کے بارے میں باتیں مت کرو
وہ ایک طرح سے ہی دونوں جہان کو چلاتا ہے
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 600)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.