Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گفتم مکن چنیں ہا اے جاں چنیں نباشد

رومی

گفتم مکن چنیں ہا اے جاں چنیں نباشد

رومی

MORE BYرومی

    گفتم مکن چنیں ہا اے جاں چنیں نباشد

    غم قصد جان ما کرد و گفتا خود ایں نباشد

    میں نے کہا میری جان ایسا مت کرو، یہ ٹھیک نہیں ہے

    غم نے میری جان کا قصد کیا اور کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے

    غم ترسد و ہراسد مارا نکو شناسد

    صد دود ازو برآرم گر آتشیں نباشد

    غم خوف میں مبتلا ہے اور مجھے ڈراتا ہے، حالاں کہ اسے معلوم ہے

    کہ میں آگ نہ ہونے کے باوجود دھواں پیدا کر سکتا ہوں

    در عین دود آتش باشد خلیل را خوش

    آں را خدائے داند ہر کس امیں نباشد

    آگ کے دھنویں میں بھی خلیل کو مزہ آیا

    اس راز کو صرف خدا جانتا ہے، ہر شخص کو اس کا علم نہیں

    اے دست تو منور چوں موسیٰ پیمبر

    خواہی کہ دست موسیٰ در آستیں نباشد

    اے دوست تو موسیٰ کی طرح منور ہے

    کیا تو چاہتا ہے کہ موسیٰ کا ہاتھ آستین میں نہ ہو

    زیرا گل سعادت بے روئے او نروید

    ایک نعبد اے جاں بی نستعیں نباشد

    سعادت کا پھول بغیر اس کے کرم کے نہیں کھلتا

    جیسے ایاک نعبد بغیر نستعین کے نہیں ہوتا

    تا شاد شد دل من ز انوار شمس تبریز

    دیگر دلم درینجا اندوہ گیں نباشد

    جب میرا دل شمس تبریز کے نور سے خوش ہو جائے گا

    توپھر میرا دل اس جگہ کبھی اداس نہیں ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 314)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے