Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

التجائے ما بشان اؤلیاست

رومی

التجائے ما بشان اؤلیاست

رومی

MORE BYرومی

    التجائے ما بشان اؤلیاست

    آں کہ نورش مشتق از نور خداست

    میری التجا ولیوں سے ہے

    جنہیں خدا سے نور ملا ہے

    اے کہ داری دیدہ روشن ببیں

    جسم و جانش جسم و جان مصطفے است

    جس کے پاس روشن آنکھیں ہیں وہ مشاہدہ کرے

    کہ ان کا جسم اور ان کی جان مصطفیٰ کا جسم اور جان ہے

    رہنمائے اولین و آخریں

    آں کہ دائم با خدائے کبریاست

    وہ اولین اور آخرین کے رہنما ہیں

    وہ ہمیشہ خدا ئے بزرگ و برتر کے ساتھ ہیں

    ہر کہ بے مہرش بود در راہ دیں

    بے تکلف از گروہ اشقیاست

    جو بےعقیدت دین کے راستے پر ہے

    بلاشبہ وہ بدبختوں کا ایک گروہ ہے

    از ضیائے آفتاب روئے او

    آفتاب و ماہ را نور و ضیاست

    اس چمکتے چہرے کی روشنی سے

    سورج اور چاند کو ضیا ملتی ہے

    تا بہ بوسد گرد نعلش بلبلش

    ہفت چرخ نیلگوں پیشش دوتاست

    جو بلبل اس کے جوتے کی گرد کو چوم لے

    ساتوں آسمان اس کے آگے جھکا ہوتا ہے

    از صفاتش اولیا حیراں شدہ

    ذات پاک فیض بخش انبیاست

    اس کی خوبیوں سے ولیوں کو حیرانی ہے

    اس کی پاک ذات سے انبیا کو فیض پہنچتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 156)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے