بہار آمد بہار آمد بہار مشک بار آمد
نگار آمد نگار آمد نگار برد بار آمد
بہار آئی بہار آئی خوشبو بکھیرنے والی بہار آئی
محبوب آیا، محبوب آیا، برد بار محبوب آیا
حبیب آمد حبیب آمد بدلداری مشتاقاں
طبیب آمد طبیب آمد طبیب ہوشیار آمد
اپنے چاہنے والوں کا دل رکھنے کے لیے دوست آیا دوست آیا
طبیب آیا طبیب آیا چالاک طبیب آیا
ربیع آمد ربیع آمد ربیع بس بدیع آمد
شقایق ہا و ریحانہا و لالہ خوش عذار آمد
بسنت آیا بسنت آیا ایک انوکھا بسنت آیا
لالہ، ریحان اور گل سرخ کھل گیے
دلے آمد دلے آمد کہ دل ہا را بخنداند
مئے آمد مئے آمد کہ دفع ہر خمار آمد
ایسا دل آیا ایسا دل آیا جو دلوں کو خندہ زن کر دیتا ہے
شراب آئی شراب آئی ایسی شراب آئی جو خمار کو رفع کر دیتا ہے
کجا آمد کجا آمد کزینجا خود نرفتست او
ولیکن چشم گاہ آگاہ و گہہ بے اعتبار آمد
کہاں آگیا کہاں آگیا کہ وہ اس جگہ سے نہیں جا سکتا
وہ کبھی آگاہ اور کبھی بے اعتبار آیا
کفے کفے آمد کفے آمد کہ دریا در ازو یابد
شہے آمد شہے آمد کہ جان ہر دو یار آمد
ایسا جھاگ آیا ایسا جھاگ آیا کہ اس سے دریا میں موتی بنتا ہے
وہ ایسا بادشاہ ہے وہ ایسا بادشاہ جو دو یاروں کا بادشاہ ہے
کنوں ناطق خمش گردد کنوں عاشق بہ نطق آید
رہا کن حرف بشمردہ کہ حرف بے شمار آمد
کبھی بولنے والا خاموش ہو جاتا ہے اور کبھی عاشق گویا ہو جاتا ہے
منتخب الفاظ کی پرواہ نہ کرو کیونکہ بے شمار الفاظ ذہن میں آرہے ہیں
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 199)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.