Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آں چہ روئے تو کند نور رخ خور نکند

رومی

آں چہ روئے تو کند نور رخ خور نکند

رومی

MORE BYرومی

    آں چہ روئے تو کند نور رخ خور نکند

    وانچہ عشق تو کند شورش محشر نکند

    جو کام تمہارا چہرہ کرسکتا ہے وہ سورج سے نہیں ہوسکتا

    جو ہنگامہ تمہارا عشق کرسکتا ہے وہ محشر نہیں کر سکتا

    ہر کہ بیند رخ تو جانب گلشن نہ رود

    ہر کہ داند لب تو قصہ ساغر نکند

    جس نے تمہارا چہرہ دیکھ لیا وہ پھر باغ کا قصد نہیں کر سکتا

    جس نے تمہارے لب کا مزہ چکھ لیا وہ جام کی چاہت نہیں کر سکتا

    من ندانم تو مگو آہ چہ باشد آں چیز

    کہ دلارام بیک غمزہ میسر نکند

    مجھے نہیں معلوم اور تم بھی یہ مت بتلاؤ کہ وہ کیا چیز ہے

    جس کی وجہ سے ایک غمزہ سے دل کا سکون و چین چھن جاتا ہے

    توبہ کردم کہ نگویم من ازاں توبہ شکن

    ہر کہ بیند شکنش توبۂ دیگر نکند

    میں نے توبہ کیا کہ اس توبہ شکن سے بات نہیں کروں گا

    مگر جو بھی اس کو دیکھ لیتا ہے پھر وہ توبہ نہیں کرتا

    یا رب ار صبر نیابد دل من ز آتش عشق

    تا ابد قصہ کند قصہ مکرر نکند

    اے خدا عشق کی آگ کے سبب میرے دل کو قرار نصیب نہیں ہے

    وہ ہمیشہ مجھے اس کی کہانیاں سناتا رہے اور باربار سناتا رہے

    شمسؔ دیں عاشق صادق کہ جمال تو بدید

    بجز از وصل تو اندیشۂ دیگر نکند

    شمس دیں تمہارا ایسا سچا عاشق ہے کہ تمہارے جمال کو دیکھنے کے بعد

    تمہارے وصل کے علاوہ اسے اور کوئی خواہش ہی نہ رہی

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 284)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے