آں پری رخ می نماید بے حجاب
دم بدم با عاشقان دل کباب
وہ پری جیسا چہرہ والا بے حجاب نظر آتا ہے
ہروقت عاشقوں کا دل کباب ہوا جاتا ہے
ایں شراب صاف بے دفع خمار
از سقاہم ربہم می داں صواب
یہ پاکیزہ شراب ہے، اس کا خمار نہیں جاتا
اسے رب کی شراب تصور کرنا چاہیے
ہر زماں آں دلبر و دلدار ما
می نماید روئے با ما بے حجاب
میرا محبوب اور میرا دلبر مجھے ہر وقت
اپنا چہرہ بے نقاب دکھاتا ہے
آمدیم از حق بحق واصل شدیم
ایں بود ما را بعالم انقلاب
ہمارا وجود خدا سے ہے اور ہم اسی کی طرف جا رہے ہیں
دنیا میں یہی ہمارا انقلاب ہے
گفتمش اے جاں ز ما غائب مشو
دیگر از ما روئے زیبا بر متاب
میں نے اس سے کہا اے میری جان مجھ سے دور مت ہو
دوبارہ اب مجھ سے اپنا خوبصورت چہرہ مت پھیر
شمسؔ تبریزی کہ خورشید حقست
می نماید طلعت خود بے نقاب
شمس تبریزی حق کا آفتاب ہے
وہ اپنا چہرہ بے نقاب دکھلاتا ہے
- کتاب : کلیات شمس تبریزی (Pg. 110)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.