Sufinama

سحر بلبل حکایت با صبا کرد

حافظ

سحر بلبل حکایت با صبا کرد

حافظ

MORE BYحافظ

    سحر بلبل حکایت با صبا کرد کرد

    کہ عشق گل بہ ما دیدی چہا کرد

    صبح کو بلبل نے صبا سے کہا

    تونے دیکھا پھول کے عشق نے ہمارے ساتھ کیا کیا

    غلام ہمت آں نازنینم

    کہ کار خیر بے روی و ریا کرد

    میں اس نازنین کے توجہ کا غلام ہوں

    جس نے رو وریا کے بغیر کارِ خیر کیا

    خوشش بادا نسیم صبح گاہی

    کہ درد شب نشیناں را دوا کرد

    صبح کے وقت کی نسیم اس کے لئے مبارک ہو

    جس نے شب نشینوں کے درد کی دوا کی

    من از بیگانگاں ہرگز ننالم

    کہ با من ہرچہ کرد آں آشنا کرد

    میں بے گانوں کا ہرگز شاکی نہیں ہوں

    اس لئے کہ میرے ساتھ جو کچھ کیا اس آشنا نے کیا

    نقاب گل کشید از زلف سنبل

    اگر بند قبائے غنچہ وا کرد

    سنبل کی زلف نے پھولوں پر نقاب ڈال دیا

    اگر غنچہ کی قبا کا بند کھولا

    از آں رنگ و رخم خوں در دل افتاد

    ازاں گلشن بخارم مبتلا کرد

    اس رنگ اور رخ سے اس نے میرے دل میں خون ڈال دیا

    اس گلشن سے مجھے کانٹوں میں مبتلا کر دیا

    بہ ہر سو بلبل بے دل در افغاں

    تنعم درمیاں باد صبا کرد

    بے دل بلبل ہر جانب فریادی رہا

    باد صبا نے بیچ میں عیش اڑائے

    گر از سلطاں طمع کردم خطا بود

    ور از دل بر وفا جستم جفا کرد

    اگر میں نے بادشاہ سے توقع لگائی غلط تھی

    اگر دلبر سے وفا چاہی اس نے ظلم کیا

    وفا از خواجگان شہر با من

    کمال دین و دولت بو الوفا کرد

    شہر کے سرداروں میں سے میرے ساتھ وفا

    دین اور دولت کے کمال ابوالوفا نےنہیں کی

    بشارت بر بکوئے مے فروشاں

    کہ حافظؔ توبہ از زہد و ریا کرد

    مے فروشوں کے کوچہ میں خوشخبری لے جا

    کہ حافظؔ نے زہد اور ریا سے توبہ کر لی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے