بدہ ساقی شراب غم ز دارا
دلچسپ معلومات
مذکورہ فارسی غزل دیوانِ صابر (منسوب بہ صابر پاک، شیخ علاؤالدین علی احمد) میں درج ہے، تاہم دستیاب شواہد اس نسبت کی قطعی تصدیق کے لیے ناکافی ہیں، اسی بنا پر اسے فی الحال ’’نامعلوم‘‘ کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
بدہ ساقی شراب غم ز دارا
کہ تا بینم جمالِ کبیر یارا
درے دیگر ندارم جز درِ تو
تو بنوز از کرم ایں بینوا را
اگر جبریل آرد داروئے درد
نخواہد عاشقے دردت دوا را
اگر پرسند از تو تا دمِ حشر
مگو با ہیچکس سر قضا را
زسر تا پا گنہگارم ازیں رہ
بکن عفو از کرم مرا یں گدارا
اگر لطفت شود ہادی کنم طے
بسودایت رہ بے منتہا را
فدا شوبر دو چشمِ خویش از وفق
کہ خوش دیدہ جمالِ مصطفارا
مپرس از اہل عرفان کس نگوید
چو صابرؔ سرا اسرار خدا را
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.