زاہد ظاہر پرست از حال ما آگاہ نیست
در حق ما ہر چہ گوید جائے ہیچ اکراہ نیست
ظاہر پرست زاہد ہمارے حال سے واقف نہیں ہے
ہمارے بارے میں جو کچھ بھی کہے ناخوشی کا موقع نہیں ہے
در طریقت ہر چہ پیش سالک آید خیر اوست
در صراط مستقیم اے دل کسے گمراہ نیست
طریقت میں سالک کو جو بھی پیش آئے وہ بہتر ہی ہے
اے دل سیدھے راستے پر کوئی گمراہ نہیں ہے
تا چہ بازی رخ نماید بیذقی خواہیم راند
عرصۂ شطرنج رنداں را مجال شاہ نیست
دیکھئے بازی کیا رخ دکھائے ہم پیادہ بڑھاتے رہیں گے
رندوں کی شطرنج کے میدان میں شاہ کی گنجائش نہیں ہے
چیست ایں سقف بلند سادۂ بسیار نقش
زیں معمہ ہیچ دانہ در جہاں آگاہ نیست
یہ سادہ،بہت نقشین اور بلند چھت کیاہے
دنیا میں کوئی عقلمند اس معمہ سے واقف نہیں ہے
ایں چہ استغانست یارب ویں چہ داور حکمت است
کیں ہمہ زخم نہانست و مجال مہ نیست
اے خدا یہ کیا بے نیازی ہے اور یہ کیا منصف حاکم ہے
کہ یہ سب چھپے زخم ہیں اور آہ کرنے کی مجال نہیں ہے
صاحب دیوان ما گوئی نمی داند حساب
کاندریں طغرہ نشان حسبۃ للہ نیست
ہمارا حاکم گویا حساب ہی نہیں جانتا ہے
اس لیے اس فرمان میں حسبۃ للہ کی مد ہی نہیں ہے
ہر کہ خواہد گو بیا و ہر چہ خواہد گو مگو
گیر و دار حاجب و درباں دریں درگاہ نیست
جو چاہے اس کو کہو آجا، جو چاہے اس کو کہہ دو جا
اس دربار میں گیرودار اور ڈیوڑھی بان اور دربان نہیں ہے
ہر چہ ہست از قامت نا ساز بے اندام ماست
ورنہ تشریف تو بر بالائے کس کوتاہ نیست
جو کچھ ہے وہ ہمارے ناموافق غیر مناسب قدر کی وجہ سے ہے
ورنہ تیرا خلعت کسی کے قد پر چھوٹی نہیں ہے
بر در مے خانہ رفتن کار یک رنگاں بود
خود فروشاں را بکوئے مے فروشاں راہ نیست
میخانے کے دروازے پر جانا مخلصوں کا کام ہے
متکبروں کے لئے مے فروشوں کے کوچہ میں راستہ نہیں ہے
بندۂ پیر خراباتم کہ لطفش دایم است
ورنہ لطف شیخ و زاید گاہ ہست و گاہ نیست
میں ایسے خراباتی پیر کا غلام ہوں جس کی مہربانی دائمی ہے
ورنہ زاہد اور شیخ کی مہربانی کبھی ہے اور کبھی نہیں ہے
حافظؔ ار بر صدر بہ نشیند ز عالی ہمتیست
عاشق دردے کش اندر بند مال و جاہ نیست
حافظؔ اگر صدر جگہ پر بیٹھتا ہے تویہ عالی ہمتی کی وجہ سے ہے
تلچھٹ پینے والا عاشق بال اور مرتبہ کی قید میں نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.