ز وصل دلبر خود غم ندارم
خبر از عالم و آدم ندارم
اپنے محبوب کے وصل کے علاوہ مجھے اور کوئی غم نہیں ہے
مجھے دنیا اور آدم کی کچھ بھی خبر نہیں ہے
مے عشقش کجا در خام گنجد
جہاں فانی شود ماتم ندارم
اس کے عشق کی شراب نا پختہ کاروں کو نہیں مل سکتی
دنیا ختم ہو جائیگی مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے
ترا چوں یافتم دیگر چہ خواہم
زلطفت ہیچ چیزے کم ندارم
جب میں نے تجھے پا لیا تو پھر اور کیا چاہیئے
مجھے کسی اور چیز میں کوئی لطف نہیں آتا
ہمہ عالم بہ من محتاج کردی
دل و دستی کم از حاتم ندارم
پوری دنیا کو تو نے میرا محتاج بنا دیا
میں سخاوت میں حاتم سے کم نہیں ہوں
چو ابر رحمتت بر خلق بارم
کمی فیض چوں شبنم ندارم
تمہاری رحمت کی طرح میں بھی خلق پر
رحمتیں نچھاور کرتا ہوں، شبنم افشانی نہیں کرتا
ز فضلت قادریؔ گردید ذوالنون
نظر بر سہل و بر ادھم ندارم
تمہارے فضل وکرم سے قادریؔ ذالنون ہو گیا
اب سہل و ادہم پر ہماری نظر نہیں ہے
- کتاب : دیوان دارا شکوہ، مرتبہ: احمد نبی خاں (Pg. 145)
- Author : دارا شکوہ
- مطبع : ریسرچ سوسائٹی آف پاکستان، یونیورسٹی آف پنجاب (1969)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.