Font by Mehr Nastaliq Web

سو گرام تول دو۔

ڈاکٹر شمیم گوہرؔ

سو گرام تول دو۔

ڈاکٹر شمیم گوہرؔ

MORE BYڈاکٹر شمیم گوہرؔ

    ایک صاحب ایک مٹھائی کی دکان پر گئے اور سامنے کھڑے ہوکر تمام مٹھائیوں کو غور سے دیکھنے لگے، اس وقت دکان کا مالک یعنی حلوائی ایک کڑھائی صاف کر رہا تھا، آں جناب کو دیکھ کر فوراً مخاطب ہوا اور پوچھنے لگا۔

    بھائی صاحب کیا چاہیئے ؟

    جناب نے فرمایا۔ چاہیئے تو مٹھائی ہی مگر آپ ایسا کیجئے کہ پہلے ایک کیلو پیڑا اس کڑھائی میں ڈال دیجئے اور ڈیڑھ کیلو برفی بلکہ اسی پیمانے پر آپ ساری مٹھائیاں کڑھائی میں ڈالتے جایئے، حلوائی پوری لگن کے ساتھ تعمیل حکم کرتا رہا، وہ بہت خوش ہوا کہ تقریباً سو روپئے کی مٹھائی ایک ہی وقت میں کام آگئی، وہ حلوائی جب ساری اقسام کی مٹھائیاں کڑھائی میں ڈال چکا تو اس خریدار نے کہا کہ آپ ان تمام مٹھائیوں کو آپس میں ملا کر حلوہ بنا دیجئے، حلوائی نے یہ عمل بھی پورا کردیا۔

    تب جناب نے فرمایا، اس میں سے سو گرام تول دیجئے۔

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے