سو گرام تول دو۔
ایک صاحب ایک مٹھائی کی دکان پر گئے اور سامنے کھڑے ہوکر تمام مٹھائیوں کو غور سے دیکھنے لگے، اس وقت دکان کا مالک یعنی حلوائی ایک کڑھائی صاف کر رہا تھا، آں جناب کو دیکھ کر فوراً مخاطب ہوا اور پوچھنے لگا۔
بھائی صاحب کیا چاہیئے ؟
جناب نے فرمایا۔ چاہیئے تو مٹھائی ہی مگر آپ ایسا کیجئے کہ پہلے ایک کیلو پیڑا اس کڑھائی میں ڈال دیجئے اور ڈیڑھ کیلو برفی بلکہ اسی پیمانے پر آپ ساری مٹھائیاں کڑھائی میں ڈالتے جایئے، حلوائی پوری لگن کے ساتھ تعمیل حکم کرتا رہا، وہ بہت خوش ہوا کہ تقریباً سو روپئے کی مٹھائی ایک ہی وقت میں کام آگئی، وہ حلوائی جب ساری اقسام کی مٹھائیاں کڑھائی میں ڈال چکا تو اس خریدار نے کہا کہ آپ ان تمام مٹھائیوں کو آپس میں ملا کر حلوہ بنا دیجئے، حلوائی نے یہ عمل بھی پورا کردیا۔
تب جناب نے فرمایا، اس میں سے سو گرام تول دیجئے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.