انسان کے مختلف حال ہوتے ہیں لیکن عارف کے کوئی حال نہیں، اس کے انسانی صفات مٹ چکی ہیں اور اس کی ذات دوسری ذات میں گھل گئی ہے، اس کی صفات ختم ہو گئی ہیں کیوں کہ ان کی جگہ دوسری صفات نے لے لی ہیں۔

انسان کے مختلف حال ہوتے ہیں لیکن عارف کے کوئی حال نہیں، اس کے انسانی صفات مٹ چکی ہیں اور اس کی ذات دوسری ذات میں گھل گئی ہے، اس کی صفات ختم ہو گئی ہیں کیوں کہ ان کی جگہ دوسری صفات نے لے لی ہیں۔
بایزید بسطامی
MORE BYبایزید بسطامی
انسان کے مختلف حال ہوتے ہیں لیکن عارف کے کوئی حال نہیں، اس کے انسانی صفات مٹ چکی ہیں اور اس کی ذات دوسری ذات میں گھل گئی ہے، اس کی صفات ختم ہو گئی ہیں کیوں کہ ان کی جگہ دوسری صفات نے لے لی ہیں۔
- کتاب : The Sayings and Teachings of the Great Mystics of Islam
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.