قریب تر راستہ ذکر ہے اور اس سے بھی قریب تر صورت پیر و مرشد کے ساتھ مشغول ہونا ہے، خدا جس کسی کے توفیق حال کرے کہ اس کو مشغولی واسطۂ پیر ہو جائے، اس کے لیے اس سے بہتر اور کوئی کام نہیں اور ایک گوشہ میں بیٹھ کر اسی ملاحظہ میں مشغول رہے، اگرچہ کوئی اور ریاضت نہ کی ہو فقط یہی اس کو خدا تک پہنچا دے گی اور مبتدی کو پیر کی صورت میں مشغول ہونے کے بغیر چارہ نہیں ہے کیوں کہ عالم الٰہی عالمِ معنی ہے اور اس کا دیکھنا ممکن نہیں ہے مگر صاحبِ کمال کی صورت میں کہ انسانِ کامل کی ذات، ذاتِ حق ہے اور کمال حق کی مظہر ہے۔
                        قریب تر راستہ ذکر ہے اور اس سے بھی قریب تر صورت پیر و مرشد کے ساتھ مشغول ہونا ہے، خدا جس کسی کے توفیق حال کرے کہ اس کو مشغولی واسطۂ پیر ہو جائے، اس کے لیے اس سے بہتر اور کوئی کام نہیں اور ایک گوشہ میں بیٹھ کر اسی ملاحظہ میں مشغول رہے، اگرچہ کوئی اور ریاضت نہ کی ہو فقط یہی اس کو خدا تک پہنچا دے گی اور مبتدی کو پیر کی صورت میں مشغول ہونے کے بغیر چارہ نہیں ہے کیوں کہ عالم الٰہی عالمِ معنی ہے اور اس کا دیکھنا ممکن نہیں ہے مگر صاحبِ کمال کی صورت میں کہ انسانِ کامل کی ذات، ذاتِ حق ہے اور کمال حق کی مظہر ہے۔
شیخ عبدالرزاق جھنجھانوی
MORE BYشیخ عبدالرزاق جھنجھانوی
قریب تر راستہ ذکر ہے اور اس سے بھی قریب تر صورت پیر و مرشد کے ساتھ مشغول ہونا ہے، خدا جس کسی کے توفیق حال کرے کہ اس کو مشغولی واسطۂ پیر ہو جائے، اس کے لیے اس سے بہتر اور کوئی کام نہیں اور ایک گوشہ میں بیٹھ کر اسی ملاحظہ میں مشغول رہے، اگرچہ کوئی اور ریاضت نہ کی ہو فقط یہی اس کو خدا تک پہنچا دے گی اور مبتدی کو پیر کی صورت میں مشغول ہونے کے بغیر چارہ نہیں ہے کیوں کہ عالم الٰہی عالمِ معنی ہے اور اس کا دیکھنا ممکن نہیں ہے مگر صاحبِ کمال کی صورت میں کہ انسانِ کامل کی ذات، ذاتِ حق ہے اور کمال حق کی مظہر ہے۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.